What is the History of Poultry? Introduction to Poultry, Beginning of Poultry Farming, and Poultry Industry.
پولٹری کی تاریخ ،  پولٹری کا تعارف، پولٹری فارمنگ کی 
 شروعات، اورپولٹری انڈسٹری

اس مضمون میں ہم پولٹری سے متعلق  کچھ بنیادی معلومات حاصل کریں گے  مثلاً  پولٹری کی تاریخ ،  پولٹری کا تعارف، پولٹری فارمنگ کی شروعات، اورپولٹری انڈسٹری وغیرہ۔

پولٹری کی تاریخ:

حالیہ دور  میں درمیانے سائز کی مرغیوں کی 60 سے زیادہ نسلیں پائی جاتی ہیں، جن میں سےہر ایک بنیادی طور پر سرخ جنگل کے پرندوں سے پیدا ہوئی ہے۔ مرغی شاید سب سے زیادہ پالنے والا پرندہ ہے، جو دنیا بھر میں اپنے گوشت اور انڈوں کے لیے پالا جاتا ہے۔

جنگلی فاؤل

سرخ جنگل کے پرندے کے ساتھ مرغی کے قریبی تعلقات کے باوجود، اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ جنوبی ہندوستان کے گرے جنگلی پرندے اور دیگر جنگلی پرندوں کی نسل یعنی  گیلس سے بھی تعلق  رکھتی ہے۔

پولٹری کا تعارف:

 مرغی کا سائنسی نام کیا ہونا چاہیے اس کے بارے میں کچھ بحث ہے۔ اگرچہ بہت سے ٹیکنومسٹ اور ماہر امراض اسےسرخ جنگل کے پرندوں (جنگلی فاؤل) کی گھریلو شکل سمجھتے ہیں، کچھ اسے سرخ جنگل کے پرندے یعنی "ریڈ برڈز"  کی ہی ایک  قسم مانتے ہیں۔

مرغی کی شکل و  ہیت اور  حجم:

hen
مرغی گول شکل  کی ہوتی ہے۔ ان کا قد 70 سینٹی میٹر (27.6 انچ) سے کم ہے اور وزن اوسطاً 2. 2.6 کلوگرام (5.7 پاؤنڈ) ہے۔ نر چکن مرغے کہلاتے ہیں اور مادہ مرغیاں،  یہ اپنے گوشت دار کلغیوں اور اونچی محراب والی دم کے لیے مشہور ہیں۔ کچھ مرغوں میں، دم 30 سینٹی میٹر (12 انچ) سے زیادہ لمبائی تک بڑھ سکتی ہے۔

مرغیوں کی افزائش:

مرغیوں کی افزائش
مرغیوں کی افزائش موسم بہار اور موسم گرما کے مہینوں میں ہوتی ہے۔  تاہم ، چکن کوپس میں رکھی گئی مصنوعی لائٹس سال بھر میں مرغی کے انڈے دینے کا ردعمل پیدا کر سکتی ہیں۔  انڈے دینے اور اوولیشن کے درمیان کا وقت تقریباً  23-26 گھنٹے ہے۔ پچھلا انڈا دینے کے ایک گھنٹے کے بعد میں اوولیشن ہوسکتی ہے، جس سے کچھ مرغیاں ہر سال 300 انڈے پیدا کرسکتی ہیں۔

مرغی کا دور حیات:

فرٹائل انڈے تیزی سے نشوونما پاتے ہیں، اور چوزے تقریباً 21 دن بعد نکلتے ہیں۔  چوزے نیچے ڈھکے ہوئے پیدا ہوتے ہیں، لیکن وہ تیزی سے پختہ ہوجاتے ہیں ، چار سے پانچ ہفتوں کے بعد مکمل توانا  ہوجاتے ہیں۔ تقریباً چھ ماہ میں، نر قابل عمل نطفہ پیدا کرتے ہیں، اور مادہ قابل عمل انڈے پیدا کرتی ہیں۔ آزاد پھرنے والے غول بہترین حالات میں چھ سے آٹھ سال تک زندہ رہ سکتے ہیں ، لیکن پولٹری انڈسٹری میں استعمال ہونے والی زیادہ تر مرغیاں اپنے گوشت کے لیے ذبح کرنے سے پہلے دو سے تین سال تک انڈے دینے  کا کام کرتی ہیں ، اس کا زیادہ تر حصہ پالتو جانوروں میں استعمال ہوتا ہے۔ کنٹرول انوئرمینٹ میں مرغیاں 30 سال تک زندہ رہنے کے لیے مشہور ہیں۔

مرغیوں کا رہن سہن:

مرغیوں کا رہن سہن:آزاد مرغیوں کا ہر غول ایک سماجی درجہ بندی میں رہتا ہے جو خوراک ، گھونسلا کرنے کی جگہوں، ساتھیوں اور دیگر وسائل تک رسائی کا تعین کرتا ہے۔ ایک غول میں عام طور پر ایک غالب بالغ نر، چند ماتحت نر، اور دو یا زیادہ مادہ  شامل ہوتی ہیں جن پر غالب نر کی طرف سے نظر رکھی جاتی ہے۔  مرغیوں میں معاشرتی درجہ بندی جنس کے لحاظ سے الگ ہوتی ہےجس میں اعلی سماجی عہدے کے افراد کھانے اور دیگر وسائل تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے نچلے درجے کے افراد کو اپنی چونچ (چوٹکی) سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔ تاہم ، جھگڑوں میں پنکھوں کے ساتھ گڑگڑانا اور پنجوں سے کھرچنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔

پولٹری فارمنگ کی شروعات:

چکن پالنے کا امکان جنوب مشرقی ایشیا اور ممکنہ طور پر بھارت میں حالیہ 7400 سالوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ ہوا ہے، اور پہلا پالنا مذہبی وجوہات یا لڑنے والے پرندوں کی پرورش کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ کم از کم پچھلے 2 ہزار سالوں سے ان گھریلو نسلوں کی نسلیں کئی لہروں میں پوری دنیا میں پھیل چکی ہیں۔ اس عرصے کے بیشتر حصے میں، مرغیاں یوریشیا اور افریقہ بھر میں کھیتوں اور کھیتوں کے مویشیوں کی تکمیل کا ایک عام حصہ تھیں۔  ہر گھر میں مرغی پالی جاتی تھی ۔ تاہم، صرف 20 ویں صدی کے اوائل میں، مرغی کا گوشت اور انڈے بڑے پیمانے پر پیداوار کی اشیاء بن گئے اور لوگوں نے کمرشل بنیادوں پہ  پولٹری فارمنگ شروع کر دی۔

 گرمی ، روشنی اور نمی کو کنٹرول کرنے کے لیے جدید اعلی حجم کے پولٹری فارم  تیار کیے جانے لگے اور  رفتہ رفتہ پولٹری ٖ نے ایک مکمل انڈسٹری کی شکل اختیار کر لی۔

 پولٹری انڈسٹری:

پولٹری انڈسٹری  دنیا کی ٹاپ انڈسٹریز میں سے ایک بن چکی ہے۔اس میں چکن  انڈے اور مرغی کے پر اور اس سےبننے والی دیگر مصنوعات شامل ہیں۔

چکن امریکہ میں استعمال ہونے والا نمبر 1 پروٹین ہے۔ امریکی دنیا میں سب  سے زیادہ چکن کھاتے ہیں۔حالیہ اعداد و شمار کے مطابق امریکا  میں سالانہ تقریباً 93 پاؤنڈ فی کس چکن خایا جاتا ہے۔ امریکی سالانہ 95 ملین درجن انڈے بھی کھاتے ہیں۔ پولٹری کا تقریباً  اٹھارہ فیصدگوشت برآمد کیا جاتا ہے، جس سے امریکہ دنیا کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ ملک بن جاتا ہے۔ یو ایس پولٹری اینڈ ایگ ایسوسی ایشن کے مطابق 2018 میں برائلر ، انڈے ، ٹرکی اور مرغیوں کی فروخت کی مشترکہ قیمت 46.3 بلین ڈالر تھی۔

نیشنل چکن کونسل کا کہنا ہے کہ 95 فیصد برائلر مرغیاں 30 ہزار کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کرنے والے تقریباً، 25 ہزار خاندان کے فارمرز نے پالی ہیں۔

تمام 50 ریاستوں میں پولٹری کی پرورش کی جاتی ہے، الاباما اور آرکنساس برائلر (گوشت کے لیے پالے گئے مرغیوں) کی پیداوار میں سب سے آگے ہیں۔ انڈے کی پیداوار میں آئیووا سرفہرست ہے۔ شمالی کیرولائنا اور مینیسوٹا ٹرکی کی پیداوار میں سرفہرست ہیں۔

2010 انڈیا انڈسٹری کے ماحولیاتی اثرات کے اندازے کے مطابق، جو آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی نے مرتب کیا ہے، پچھلے 50 سالوں میں ایک درجن انڈوں کے ماحولیاتی اثرات کو 71 فیصد تک کم کیا گیا ہے۔

محققین نے فصلوں کی پیداوار، بہتر ساز و سامان اور پیداوار کے عمل، جینیاتی بہتری اور غذائیت میں اضافے کا سہرا  پولٹری انڈسٹری کے سر دیا۔

حاصل بحث:

اس ساری بحث کا مقصد اپنے معزز قارئین کو پولٹری سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرنا تھا امید ہے مجھے اس مقصد میں  کچھ تو کامیابی ہوئی ہو گی ، تاہم اگر آپکو اس موضوع  پہ مزید جاننا ہے اس بلاگ کو سبسکرائب کر لیجیئے تا کہ مزید انفارمیشن آپکو ملتی رہے  اگر آپ  پولٹری  سے متعلق کوئی  سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو آپ ہم سے  ای میل کے ذریعے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔

 برائے مہربانی کمنٹ سیکشن میں اپنی رائےکا اظہار  ضرور  کریں، شکریہ!

طالب دعا-     بیاء کاظمی۔